عورت آدھا معاشرہ نہیں ہے
Page 1 of 1
عورت آدھا معاشرہ نہیں ہے
کہتے ہیں کہ عورت آدھا معاشرہ ہوتی ہے لیکن میرے خیال میں یہ آدھی حقیقت ہے!!
کچھ معاشروں میں آج کے دور میں بھی عورت کی ” پیکنگ ” کا کام بڑی شد ومد سے جاری وساری ہے اور اس کام کو جاری رکھنے کا مطالبہ کرنے والے ہر پتھر کے نیچے بیٹھے نظر آتے ہیں، انہیں عورت میں صرف ایک ” گھریلو مخلوق ” ہی نظر آتی ہے جس کا کام محض یہ ہے کہ وہ احکامات بجا لائے اور مرد کی روز بروز بڑھتی ہوئی خواہشات پوری کرے، وہ اس کی ” انسانی قدر ” کو نظر انداز کر دیتے ہیں جس میں زندگی کی تمام خوبصورتی، محبت، قربانی اور بے پناہ طاقت پنہاں ہے.
ایسی فکر کے لوگوں کا مقصد عورت کو ایک ایسی ” پراڈکٹ ” بنانا ہے جو ان کی تمام خواہشات پر پوری اتر سکے چاہے اس کی قیمت اس کا وہ معصوم بچپن ہی کیوں نہ ہو جسے رونگھٹے کھڑی کرنے والی ” شادی ” کا نام دے کر اپنی بے لگام جنسی خواہشات کو ایک مقدس حیثیت دینے کی کوشش کی جاتی ہے، ان کی لغت میں محبت، مساوات، اعتماد اور اتحاد جیسے الفاظ ہی نہیں ہیں جو شادی جیسے مقدس تعلق کے ذریعے ایک مرد کے دل کو ایک عورت کے دل سے جوڑتے ہیں، اے کاش کہ یہ لوگ سمجھ سکتے، مگر نہیں.. ان سے کوئی امید نہیں رکھی جاسکتی، ان کے دل ودماغ پر ایسے قفل پڑے ہیں جن کی چابی شاید کبھی بنائی ہی نہیں گئی تھی.
عورت کے خطرے کا ڈر ہی انہیں ہر روز نئے نئے قوانین ایجاد کرنے پر مجبور کرتا ہے تاکہ وہ خود کو اس کے ” مکر ” سے بچا سکیں، یہ ان کی اندرونی خرابی کی دلیل ہے، جو کچھ انسان کے اندر ہوتا ہے وہ اسی کے تناظر میں ہی دوسروں کو دیکھتا ہے، چنانچہ ان کے اندر کی بدنمائی نے عورت کی خوبصورتی کو ” عورہ ” قرار دے کر اسے بدنما کردیا جبکہ اصل ” عورہ ” ان کے مریض دماغوں اور زنگ آلود دلوں میں ہے.
جب کسی معاشرے سے عورت کو غائب کردیا جاتا ہے تو زندگی بھی اپنی تمام تر خوبصورتی کے ساتھ آہستہ آہستہ تحلیل ہونا شروع ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں اس معاشرے کا تمدن بھی زندگی کے ساتھ ساتھ تحلیل ہوتا رہتا ہے اور آخر کار ایسی قوم دوسری قوموں کے لیے ” آفت ” بن جاتی ہے، عورت ہر معاشرے کی زندگی کی نبض ہے، جہاں عورت نہیں، وہاں معاشرہ نہیں.
کچھ معاشروں میں آج کے دور میں بھی عورت کی ” پیکنگ ” کا کام بڑی شد ومد سے جاری وساری ہے اور اس کام کو جاری رکھنے کا مطالبہ کرنے والے ہر پتھر کے نیچے بیٹھے نظر آتے ہیں، انہیں عورت میں صرف ایک ” گھریلو مخلوق ” ہی نظر آتی ہے جس کا کام محض یہ ہے کہ وہ احکامات بجا لائے اور مرد کی روز بروز بڑھتی ہوئی خواہشات پوری کرے، وہ اس کی ” انسانی قدر ” کو نظر انداز کر دیتے ہیں جس میں زندگی کی تمام خوبصورتی، محبت، قربانی اور بے پناہ طاقت پنہاں ہے.
ایسی فکر کے لوگوں کا مقصد عورت کو ایک ایسی ” پراڈکٹ ” بنانا ہے جو ان کی تمام خواہشات پر پوری اتر سکے چاہے اس کی قیمت اس کا وہ معصوم بچپن ہی کیوں نہ ہو جسے رونگھٹے کھڑی کرنے والی ” شادی ” کا نام دے کر اپنی بے لگام جنسی خواہشات کو ایک مقدس حیثیت دینے کی کوشش کی جاتی ہے، ان کی لغت میں محبت، مساوات، اعتماد اور اتحاد جیسے الفاظ ہی نہیں ہیں جو شادی جیسے مقدس تعلق کے ذریعے ایک مرد کے دل کو ایک عورت کے دل سے جوڑتے ہیں، اے کاش کہ یہ لوگ سمجھ سکتے، مگر نہیں.. ان سے کوئی امید نہیں رکھی جاسکتی، ان کے دل ودماغ پر ایسے قفل پڑے ہیں جن کی چابی شاید کبھی بنائی ہی نہیں گئی تھی.
عورت کے خطرے کا ڈر ہی انہیں ہر روز نئے نئے قوانین ایجاد کرنے پر مجبور کرتا ہے تاکہ وہ خود کو اس کے ” مکر ” سے بچا سکیں، یہ ان کی اندرونی خرابی کی دلیل ہے، جو کچھ انسان کے اندر ہوتا ہے وہ اسی کے تناظر میں ہی دوسروں کو دیکھتا ہے، چنانچہ ان کے اندر کی بدنمائی نے عورت کی خوبصورتی کو ” عورہ ” قرار دے کر اسے بدنما کردیا جبکہ اصل ” عورہ ” ان کے مریض دماغوں اور زنگ آلود دلوں میں ہے.
جب کسی معاشرے سے عورت کو غائب کردیا جاتا ہے تو زندگی بھی اپنی تمام تر خوبصورتی کے ساتھ آہستہ آہستہ تحلیل ہونا شروع ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں اس معاشرے کا تمدن بھی زندگی کے ساتھ ساتھ تحلیل ہوتا رہتا ہے اور آخر کار ایسی قوم دوسری قوموں کے لیے ” آفت ” بن جاتی ہے، عورت ہر معاشرے کی زندگی کی نبض ہے، جہاں عورت نہیں، وہاں معاشرہ نہیں.
Similar topics
» پتہ نہیں
» شرم گوگل کو مگر نہیں آتی
» ڈیسک ٹاپ پر آئی کن نظر نہیں آتے
» آپ کو دنیا کی کوئی ایڈ تنگ نہیں کرے گی.
» وہ دس ممالک جن کا کوئی سمندر نہیں
» شرم گوگل کو مگر نہیں آتی
» ڈیسک ٹاپ پر آئی کن نظر نہیں آتے
» آپ کو دنیا کی کوئی ایڈ تنگ نہیں کرے گی.
» وہ دس ممالک جن کا کوئی سمندر نہیں
Page 1 of 1
Permissions in this forum:
You cannot reply to topics in this forum
Tue Feb 04, 2020 6:49 pm by munsab
» گوگل کرُوم
Tue Dec 03, 2019 8:35 pm by Munsab Ali
» فوٹو شاپ
Tue Dec 03, 2019 8:33 pm by Munsab Ali
» شمشیر بے نیام قسط نمبر 2
Sat Nov 30, 2019 11:25 pm by Munsab Ali
» شمشیر بے نیام قسط نمبر 1
Sat Nov 30, 2019 9:56 pm by Munsab Ali
» متنازع سائبر کرائم بل 2015 متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ -
Wed Jul 27, 2016 11:54 am by Munsab Ali
» All in One
Fri Dec 25, 2015 10:23 pm by RASHID KHAN
» Best Action Movies 2015 English Hollywood - TOM CRUISE - New Adventure Movies 2015
Thu Dec 10, 2015 2:05 pm by Munsab Ali
» Shinobido - Ninja
Thu Dec 10, 2015 1:53 pm by Munsab Ali