اینٹیگوا و باربوڈا
Page 1 of 1
اینٹیگوا و باربوڈا
اینٹیگوا و باربوڈا (انگریزی: Antigua and Barbuda) دو جزیروں پر مشتمل ایک ریاست ہے جو بحر کیریبئن اور بحر اوقیانوس کے درمیان واقع ہے۔ اس میں دو بڑے آباد جزیرے ہیں جو اینٹی گوا اور باربوڈا ہیں۔ اس میں بہت سارے چھوٹے جزیرے بھی شامل ہیں۔ ان جزائر کو 365 ساحلوں کی سرزمین بھی کہتے ہیں کیونکہ یہاں بہت سارے ساحل ہیں۔ برطانوی سلطنت کا سابقہ حصہ ہونے کی وجہ سے یہاں کی حکومت، زبان اور ثقافت پر برطانوی اثر گہرا ہے۔
[rtl]فہرست
[دکھائیں] [/rtl]
[دکھائیں] [/rtl]
تاریخ[size=18][ترمیم][/size]
کاربن ڈیٹنگ کے ذریعے پتہ چلا ہے کہ یہاں انسانی آبادی 3100 ق م سے موجود ہے۔
اراوک لوگوں نے یہاں زراعت متعارف کرائی اور دیگر فصلوں کے ساتھ ساتھ اینٹی گوا کا مشہورکالا اناناس، مکئی، شکرقندی، مرچیں، امرود، تمباکو اور کپاس بھی اگنا شروع کیں۔
مقامی ویسٹ انڈین لوگوں نے بحری سفر کے لئے بہترین کشتیاں تیار کرنا سیکھیں اور اس کی مدد سے وہ بحرِ اوقیانوس اور کیریبئن جاتے تھے۔ نتیجتاً یہ لوگ امریکہ کے برِ اعظموں میں جا کر آباد ہونے لگے۔ آج بھی برازیل، وینزویلا اور کولمبیا میں ان کی اولادیں موجود ہیں۔
زیادہ تر اراوک لوگ 1100 ق م میں یہاں سے چلے گئے تھے۔ جو باقی بچ گئے تھے ان پر کریب لوگوں نے حملے کرنا شروع کر دیئے۔ کیتھولک انسائیکلو پیڈیا کے مطابق کریب لوگوں کے پاس بہتر کشتیاں اور بہتر ہتھیار تھے۔ اس وجہ سے وہ زیادہ تر ویسٹ انڈین اراوک لوگوں پر حملے کر کے انہیں غلام بنانے کے علاوہ انہیں ممکنہ طور پر کھاتے بھی تھے۔
کیتھولک انسائیکلو پیڈیا کے مطابق یورپی لوگوں کے لئے مقامی لوگوں اور ان کے قبائل میں فرق کرنا مشکل تھا۔ نتیجتاً ہو سکتا ہے کہ یہاں متذکرہ بالا دو قبائل کے علاوہ بھی بہت سارے قبائل موجود ہوں۔
یورپی اور افریقی بیماریاں، خوراک کی کمی اور غلامی کی وجہ سے یہاں کی زیادہ تر آبادی موت کے گھاٹ اتر گئی۔ چیچک جو امریکی لوگوں کے لئے نئی بیماری تھی، شاید سب سے زیادہ مہلک ثابت ہوئی۔ درحقیقت کچھ تاریخ دانوں کا خیال ہے کہ غلامی کی وجہ سے ہونے والا نفسیاتی دباؤ بھی ان کے لئے مہلک ثابت ہوتا تھا۔ دیگر تاریخ دانوں کے مطابق یہاں کی خوراک میں لحمیات کی شدید کمی تھی جو خوراک کی کمی کی ایک وجہ بنی۔
انگریز یہاں 1632 میں بسنا شروع ہوئے اور سر کرسٹوفر کوڈرنگٹن باربوڈا میں 1684 میں آباد ہوئے۔1684 میں گنے کی کاشت کے لئے غلامی کا آغاز ہوا اور 1834 میں اسے ختم کیا گیا۔ برطانوی یہاں 1632 سے 1981 تک قابض رہے۔ 1666 میں مختصر عرصے کے لئے فرانسیسیبھی یہاں قابض رہے۔
یکم نومبر 1981 کو یہ جزائر دولتِ مشترکہ کے اندر آزاد ریاست بن گئے۔ ملکہ الزبتھ دوئم یہاں کی پہلی ملکہ بنیں۔
سیاست[size=18][ترمیم][/size]
یہاں کا سیاسی نظام وفاقی، پارلیمانی اور بادشاہت کی نمائندگی رکھتا ہے۔ ریاست کے سربراہ کی حیثیت بادشاہ یا ملکہ کو ملتی ہے جو گورنر جنرل کو مقرر کرتے ہیں۔ موجودہ ملکہ الزبتھ دوئم ہیں جو 1981 میں اس کی آزادی سے یہاں کی ملکہ ہیں۔ وزیرِ اعظم کے مشورے سے گورنر جنرل وزیروں کی کونسل تشکیل دیتے ہیں۔ وزیرِ اعظم حکومت کا سربراہ ہوتا ہے۔
فیصلہ سازی کا کام حکومت کا ہوتا ہے اور قانون سازی کا کام حکومت اور پارلیمان کے دونوں ایوان سرانجام دیتے ہیں۔ دو ایوانی پارلیمان سینٹ اور ایوانِ نمائندگان پر مشتمل ہے۔ سینٹ میں 17 اراکین ہوتے ہیں جو حکومت اور اپوزیشن سے گورنر جنرل کی منظوری سے منتخب ہوتے ہیں۔ ایوانِ نمائندگان میں بھی کل 17 اراکین ہوتے ہیں جو 5 سال کے لئے چنے جاتے ہیں۔
پچھلے عام انتخابات 12 مارچ 2009 کو ہوئے تھے جس میں اینٹی گوا لیبر پارٹی نے 7 نشستیں جتیں۔ یونائیٹڈ پروگریسو پارٹی نے 9 جبکہ باربوڈا پیپلز موومنٹ نے ایک نشست حاصل کی۔
فوج[size=18][ترمیم][/size]
رائل اینٹی گوا اینڈ باربوڈا ڈیفنس فورسز کے کل 285 اراکین ہیں۔ 12 سے 18 سال کے 200 اراکین کیڈٹ کور بناتے ہیں جو کل 285 اراکین میں شامل ہیں۔
معیشت[size=18][ترمیم][/size]
ملکی معیشت کے نصف سے زیادہ آمدنی سیاحت سے ہوتی ہے۔ اینٹی گوا اپنے آرام دہ تفریح گاہوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ 2000ع سے یہاں سیاحوں کی آمد کم ہوئی ہے اور معیشت بھی کمزور ہوئی ہے۔
بینک اور دیگر معاشی خدمات بھی معیشت کے لئے اہم ہیں۔ یہاں کے اہم عالمی بینکوں کے دفاتر میں بینک آف امریکہ، بارکلیز، دی رائل بینک آف کینیڈا اور سکوشیا بینک شامل ہیں۔
ان جڑواں جزیروں میں زرعی پیداوار مقامی ضروریات کے مطابق ہے کیونکہ یہاں آبپاشی کے لئے پانی اور مزدوروں کی کمی ہے۔
امریکن یونیورسٹی نے یہاں اینٹی گوا کالج آف میڈیسن کھولا ہے جس کے بعد حکومتی آمدنی کا ایک نیا ذریعہ کھل گیا ہے۔ یونیورسٹی میں بہت سارے مقامی لوگ کام کرتے ہیں اور 1000 طلباء و طالبات مقامی خدمات اور مصنوعات کا بڑا حصہ استعمال کرتے ہیں۔
آبادی کی خصوصیات[size=18][ترمیم][/size]
لسانی گروہ[size=18][ترمیم][/size]
اینٹی گوا کی کل آبادی 85٫632 افراد پر مشتمل ہے جن کی اکثریت مغربی افریقی، برطانوی اور پرتگالی النسل ہیں۔ سیاہ فام افراد 91 فیصد، 4.4 فیصد مخلوط النسل، 1.7 فیصد سفید فام اور 2.9 فیصد دیگر نسلوں سے ہیں۔
مذہب[size=18][ترمیم][/size]
74 فیصد افراد عیسائی مذہب کے پیروکار ہیں۔
غیر عیسائی مذاہب میں رستافاری تحریک، اسلام، یہودیت اور بہائی مذہب اہم ہیں۔
زبانیں[size=18][ترمیم][/size]
سرکاری زبان انگریزی ہے تاہم بہت سارے مقامی افراد اینٹی گوان کریول زبان بھی بولتے ہیں۔
ثقافت[size=18][ترمیم][/size]
ثقافتی اعتبار سے برطانوی یہاں چھائے ہوئے ہیں۔ مثلاً یہاں کا قومی کھیل کرکٹ ہے اور یہاں کئی مشہور کھلاڑی جیسا کہ ویون رچرڈز، اینڈی رابرٹس اور رچی رچرڈسن پیدا ہوئے ہیں۔ دیگر مقبول کھیلوں میں فٹبال، کشتی رانی وغیرہ ہیں۔
امریکی پاپ کلچر اور فیشن کا بھی یہاں گہرا اثر ہے۔
مقامی افراد کی زندگی پر مذہب اور خاندان کا گہرا اثر ہوتا ہے۔ زیادہ تر لوگ اتوار کو چرچ جاتے ہیں۔
غلامی کے خاتمے کی یاد میں ہر سال اگست کے مہینے میں قومی تہوار منایا جاتا ہے۔
مقامی خوراک پر شکرقندی اور مکئی کی بنی چیزیں غالب ہیں۔
تعلیم[size=18][ترمیم][/size]
یہاں خواندگی کی شرح 90 فیصد سے زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ یہاں دو طبی تعلیم کے ادارے بھی کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں پرائمری اور ثانوی تعلیم کے لئے بھی دو سکول موجود ہیں۔
خارجہ تعلقات[size=18][ترمیم][/size]
اینٹی گوا اینڈ باربوڈا اقوامِ متحدہ، بولیوریان الائنس فار امریکاز، دولتِ مشترکہ، کریبئن کمیونٹی وغیرہ کا حصہ ہے۔
اینٹی گوا اینڈ باربوڈا عالمی عدالتِ انصاف کا بھی رکن ہے۔
Re: اینٹیگوا و باربوڈا
| |||||
شعار: Each endeavouring, all achieving (ہر کوئی کوشش کرے ، سب مراد پائیں) | |||||
ترانہ: Fair Antigua, We Salute Thee | |||||
[size=20][You must be registered and logged in to see this image.][/size] | |||||
دارالحکومت | سینٹ جونز [rtl]17 درجے 20 منٹ شمال 61 درجے 48 منٹ مغرب[/rtl] | ||||
عظیم ترین شہر | سینٹ جونز | ||||
دفتری زبان(یں) | انگریزی | ||||
نظامِ حکومت ملکہ وزیرِ اعظم | آئینی ملوکیت ایلیزابیتھ دوم بالڈوین سپنسر | ||||
آزادی - تاریخِ آزادی | برطانیہ سے یکم نومبر 1981ء | ||||
رقبہ - کل - پانی (%) | 442 مربع کلومیٹر (198) 170.66 مربع میل برائے نام | ||||
آبادی - تخمینہ:2007ء - کثافتِ آبادی | 85,000 (192) 184 فی مربع کلومیٹر(62) 477 فی مربع میل | ||||
خام ملکی پیداوار (م۔ق۔خ۔) - مجموعی - فی کس | تخمینہ: 2007ء 1.189 ارب بین الاقوامی ڈالر (174 واں) 10900 بین الاقوامی ڈالر (69 واں) | ||||
انسانی ترقیاتی اشاریہ (تخمینہ: 2007ء) | 0.815 (57) – بلند | ||||
سکہ رائج الوقت | کیریبین ڈالر (
)[/size] | ||||
منطقۂ وقت - عمومی ۔ موسمِ گرما (د۔ب۔و) | (یو۔ٹی۔سی۔ -4) غیر مستعمل (یو۔ٹی۔سی۔ -4) | ||||
ملکی اسمِ ساحہ (انٹرنیٹ) | .ag | ||||
رمزِ بعید تکلم (کالنگ کوڈ) |
|
Page 1 of 1
Permissions in this forum:
You cannot reply to topics in this forum
Tue Feb 04, 2020 6:49 pm by munsab
» گوگل کرُوم
Tue Dec 03, 2019 8:35 pm by Munsab Ali
» فوٹو شاپ
Tue Dec 03, 2019 8:33 pm by Munsab Ali
» شمشیر بے نیام قسط نمبر 2
Sat Nov 30, 2019 11:25 pm by Munsab Ali
» شمشیر بے نیام قسط نمبر 1
Sat Nov 30, 2019 9:56 pm by Munsab Ali
» متنازع سائبر کرائم بل 2015 متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ -
Wed Jul 27, 2016 11:54 am by Munsab Ali
» All in One
Fri Dec 25, 2015 10:23 pm by RASHID KHAN
» Best Action Movies 2015 English Hollywood - TOM CRUISE - New Adventure Movies 2015
Thu Dec 10, 2015 2:05 pm by Munsab Ali
» Shinobido - Ninja
Thu Dec 10, 2015 1:53 pm by Munsab Ali